کوئٹہ میں وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی پریس کانفرنس کے دوران بیوٹم یونیورسٹی کے ایک لیکچرر کا اعترافی بیان سامنے آیا، جس میں اس نے ریاست پاکستان سے غداری کا اعتراف کرتے ہوئے شدید ندامت کا اظہار کیا۔ لیکچرر کا کہنا تھا کہ وہ دہشت گرد تنظیم کے لیے سہولت کار کے طور پر کام کرتا رہا، اور دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے ٹیلی گرام ایپ استعمال کی جاتی تھی۔
ملزم نے بیان میں بتایا کہ اسے بیرونِ ملک سے اہداف دیے جاتے تھے، اور اس نے شعوری طور پر ریاست کے خلاف کام کیا۔ اس نے کہا کہ ریاست نے اسے عزت اور مقام دیا لیکن اس نے بدلے میں دھوکہ دیا، جس پر وہ اب شرمندہ ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ یوم آزادی پر دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنایا گیا ہے اور اس پروفیسر کی گرفتاری ایک اہم پیش رفت ہے۔ انہوں نے قوم کو خبردار کیا کہ ایسے عناصر تعلیم یافتہ شکل میں نوجوانوں کو گمراہ کرتے ہیں، اور ان سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔
بلوچستان: ژوب آپریشن میں 3 بھارتی حمایت یافتہ خوارج ہلاک، مجموعی تعداد 50 ہو گئی
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کو اس بیانیے سے دور رہنا ہوگا جو ریاست کے خلاف نفرت کو فروغ دیتا ہے۔ مزید تحقیقات جاری ہیں اور دیگر سہولت کاروں کے بارے میں بھی معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔