12
خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ میں قبائلی جرگے نے مسلح گروہوں کے سہولتکاروں کے خلاف سخت اقدامات کا اعلان کردیا ہے۔
اقوام سالارزئی کے نمائندہ جرگے نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کسی فرد نے شدت پسند گروہوں کو سہولت فراہم کی تو اس کا گھر مسمار کیا جائے گا اور اُسے علاقہ بدر کر دیا جائے گا۔
مزید برآں، سہولتکار پر 50 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا، اور اُس کا خاندان پوری قوم کا دشمن تصور کیا جائے گا۔
دوسری جانب سیکیورٹی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ شدت پسند گروہ "فتنہ الخوارج” کے سربراہ نور ولی نے مقامی کمانڈرز کو باجوڑ چھوڑنے سے روک دیا ہے۔ ایک اعلامیے میں باجوڑ آپریشن کو عوام پر ظلم قرار دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ سیکیورٹی فورسز نے 18 اگست کو عوام سے اپیل کی تھی کہ آپریشن کے دوران دہشت گردوں کو علاقے میں پناہ نہ دی جائے۔ قبائلی جرگے کے اس فیصلے کو امن قائم رکھنے کی سمت ایک مضبوط اقدام تصور کیا جا رہا ہے۔