اسلام آباد: وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں کہا کہ 27 ویں آئینی ترمیم کے خدوخال پہلے ہی واضح کر دیے گئے تھے اور چیف جسٹس پاکستان سے متعلق کسی ابہام کی وضاحت بھی کر دی گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی ہی رہیں گے اور آئینی عدالت اور سپریم کورٹ میں جو جج سب سے سینئر ہوگا، وہ چیف جسٹس کہلائے گا۔
وزیر قانون نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان کا عہدہ برقرار رہے گا اور انہوں نے اضافی طور پر بتایا کہ وہ اچکزئی کی باتوں کا جواب نہیں دیں گے۔
اس موقع پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پارٹی نے 27 ویں ترمیم پر حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ آئینی عدالت میں تمام صوبوں کی برابر کی نمائندگی ایک بڑی کامیابی ہے اور اب عدالتیں سوموٹو لے کر وزیراعظم اور وزرا کی توہین نہیں کر سکیں گی۔
27ویں آئینی ترمیم کو ہم ’باکو ترامیم‘ کہتے ہیں: بیرسٹر گوہر
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ اپوزیشن کا کام صرف اپنے لیڈر کے لیے احتجاج کرنا نہیں، بلکہ حکومت کو جوابدہ بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی قانون کی مضبوطی اکثریت سے نہیں بلکہ اتفاق رائے سے ظاہر ہوتی ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ پاکستان کے فیلڈ مارشل کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے اور پارٹی اس عہدے کو آئینی تحفظ دلانے کے لیے کام کر رہی ہے۔
