آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں عوامی ایکشن کمیٹی کے مسلح عناصر کی جانب سے پولیس پر ہوئے بےقصد حملوں میں اے ایس آئی سمیت تین سکیورٹی اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ واقعے کے دوران مسلح حملہ آوروں نے چمیاتی، دیر کوٹ اور ڈڈیال کے اطراف میں بلا اشتعال فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں پولیس کی خدمات انجام دینے والے بہادر جوان لحد و خاک میں گئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق حملوں میں مجموعی طور پر نو پولیس اہلکار زخمی ہوئے جب کہ ایک شہری سمیت کئی عام شہری بھی فائرنگ میں زخمی ہوئے۔ شہداء اور زخمیوں کا تعلق مکمل طور پر آزاد کشمیر کے مختلف اضلاع سے ہے اور زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
شہید ہونے والے اہلکاروں میں کانسٹیبل خورشید اور کانسٹیبل جمیل ضلع باغ کے رہائشی ہیں، جبکہ کانسٹیبل طاہر رفیع مظفرآباد کے باشندہ تھے۔ مقامی انتظامیہ نے شہداء کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا اور زخمیوں کے علاج کے تمام انتظامات کرنے کا اعلان کیا ہے۔
حکام نے بتایا ہے کہ یہ مسلح جھتہ منظم انداز میں کارروائیاں کر رہا تھا اور اس کا مقصد خطے میں دہشت और بے چینی پھیلانا تھا۔ سکیورٹی فورسز نے واقعے کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن تیز کر دیا ہے اور حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے متعلقہ مقامات پر کریک ڈاؤن جاری ہے۔
شہید ہونے والے اہلکاروں اور زخمیوں کے خاندانوں نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کر کے کڑی سے کڑی سزا دی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے حملوں کی حوصلہ شکنی ہو۔ مقامی انتظامیہ نے بھی اس قسم کے مسلح گروہوں کو قانون ہاتھ میں لینے کی کسی صورت اجازت نہ دینے کا اعادہ کیا ہے۔
پولیس افسران کا کہنا ہے کہ واقعے کی مکمل تفتیش جاری ہے اور ذمہ دار عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ سیکورٹی صورتحال کو مدِ نظر رکھتے ہوئے علاقے میں حفاظتی اقدامات بڑھا دیے گئے ہیں تاکہ عام شہریوں کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔