مخصوص نشستوں سے متعلق عدالتی فیصلے کے بعد خیبرپختونخوا حکومت کو ممکنہ خطرات کے پیش نظر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) متحرک ہو گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کر کے صوبائی حکومت کو نہ گرانے کی درخواست کی ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کو پیغام دیا گیا کہ وہ خیبرپختونخوا حکومت گرانے کے کسی عمل کا حصہ نہ بنیں۔ اس رابطے کی تصدیق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے بھی کر دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی کو صاف جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں خیبرپختونخوا حکومت گرانے میں کوئی دلچسپی نہیں۔ ان کے مطابق جے یو آئی (ف) کا مؤقف واضح ہے کہ موجودہ وفاقی و صوبائی اسمبلیاں عوامی مینڈیٹ کی اصل نمائندہ نہیں، اس لیے ترجیح نئے، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات ہیں۔
مولانا نے یہ بھی کہا کہ خیبرپختونخوا میں گورننس، کرپشن اور امن و امان کی صورتحال تشویش ناک ہے، لہٰذا پی ٹی آئی کو خود ہی دانشمندانہ فیصلے کرنے چاہئیں۔
کامران مرتضیٰ کے مطابق مولانا سے پی ٹی آئی کے بعض رہنماؤں نے ملاقات کی، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ علی امین گنڈاپور سے متعلق معاملات الگ انداز میں دیکھے جائیں گے کیونکہ ان کی ماضی میں مولانا فضل الرحمان کے خلاف نازیبا گفتگو ریکارڈ پر موجود ہے۔