وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ جو قوم اخلاقی پستی کا شکار ہو جاتی ہے وہ کھیل کو بھی سیاست کی نذر کر دیتی ہے۔
عطاء تارڑ نے کہا کہ چھ جہاز گر گئے، جنگ بھی ہار گئے، اب کہتے ہیں کرکٹ میں ہاتھ نہیں ملائیں گے۔ ان کا یہ بیان قومی پیغام امن کمیٹی کے پہلے اجلاس کے بعد صحافیوں کے سوالات کے جواب میں سامنے آیا۔
وزیر اطلاعات نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ "جن کی کوئی عزت نہیں ہوتی وہ خفت مٹانے کے لیے کھیل میں سیاست لے آتے ہیں۔” انہوں نے کہا کہ کھیل میں اسپورٹس مین اسپرٹ ہونا چاہیے اور حالات جیسے بھی ہوں، کھیل کو سیاست سے الگ رکھنا ہی بہتر ہے۔
صحافی کی جانب سے کرکٹ میچ ریفری کو ہٹانے کے حوالے سے سوال پر عطاء تارڑ نے کہا کہ یہ معاملہ محسن نقوی بہتر جانتے ہیں، تاہم ان کا ذاتی خیال ہے کہ ریفری کو صرف ریفری کی طرح ایکٹ کرنا چاہیے تھا، اس پر حتمی فیصلہ پی سی بی کرے گا۔
دہشت گردی پر بات کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ دہشت گرد کا سہولتکار بھی دہشت گرد ہوتا ہے، جو کسی دہشت گرد کو پناہ دیتا ہے وہ بھی دہشت گردی میں شریک ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم پہلے ہی 90 ہزار جانوں کا نذرانہ دے چکی ہے، اب سہولتکاروں کو بخشا نہیں جائے گا، چاہے ان کا تعلق کسی سیاسی یا مذہبی جماعت سے ہو۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، وہ صرف پاکستان کو نقصان پہنچانے کی نیت رکھتے ہیں۔ اسکولوں میں معصوم بچوں کو نشانہ بنانے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم اس بات پر متفق ہے کہ جو لوگ دہشت گردوں کے سہولت کار ہیں، وہ بھی ملک دشمن ہیں اور ان کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے گی۔
عطاء تارڑ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملک میں امن قائم ضرور ہوگا اور ریاست دشمن عناصر کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔