اغوا شدہ اسسٹنٹ کمشنر زیارت اور ان کے بیٹے کو قتل کر دیا گیا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

بلوچستان کے ضلع زیارت میں نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کیے گئے اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل اور ان کے بیٹے کو قتل کر دیا۔ دونوں کی لاشیں اتوار کے روز زیارت کے زِزری علاقے سے برآمد ہوئیں جہاں سے انہیں تقریباً گزشتہ ماہ اغوا کیا گیا تھا۔

لیویز حکام کے مطابق اغوا کاروں نے ایک ویڈیو بھی جاری کی تھی جس میں محمد افضل اور ان کے بیٹے نے رہائی کے لیے مطالبات پورے کرنے کی اپیل کی تھی۔ ڈپٹی کمشنر زیارت زکاء اللہ نے بتایا کہ یہ دونوں 10 اگست کو اغوا کیے گئے تھے، اور اس معاملے میں ملزمان کی گرفتاری یا نشاندہی پر 5 کروڑ روپے انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔

latest urdu news

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے "بزدلانہ اور غیر انسانی اقدام” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور ایسے جرائم میں ملوث افراد کو کوئی معافی نہیں ملے گی۔ وزیراعلیٰ نے متاثرہ خاندان سے یکجہتی کا اظہار بھی کیا اور یقین دلایا کہ حکومت ملزمان کا سراغ لگانے کے لیے تمام وسائل استعمال کرے گی۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی اے سی محمد افضل اور ان کے بیٹے کے قتل کی سخت مذمت کی اور انہیں شہید قرار دیتے ہوئے ان کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ محمد افضل ایک محنتی اور فرض شناس افسر تھے جنہوں نے اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران اعلیٰ شہادت کا رتبہ حاصل کیا۔ وزیر داخلہ نے اس سفاکانہ واقعے کے ذمہ داروں کو عبرتناک سزا دینے کا عزم ظاہر کیا۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter