فیلڈ مارشل عاصم منیر کا بھارت پر براہ راست الزام، بلوچستان کے امن کیلئے دو ٹوک اعلان

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ میں قبائلی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ بھارت کی پراکسی جنگ کھلی دہشتگردی ہے، پاک فوج ہر دشمن کو منہ توڑ جواب دے گی۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے بھی سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔

latest urdu news

کوئٹہ میں قبائلی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے فیلڈ مارشل سید جنرل عاصم منیر نے بھارت پر کھل کر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی پراکسی جنگ اب کسی سے ڈھکی چھپی نہیں رہی، یہ ہماری قوم، ترقی اور امن کے خلاف ایک کھلی دہشتگردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن چاہے اندرونی ہو یا بیرونی، پاک فوج قوم اور بلوچ عوام کی غیر متزلزل حمایت سے ہر دشمن کو کچل دے گی، اور جو بھی ہماری خودمختاری کو چیلنج کرے گا اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستانی ریاست کے پاس بھارتی مداخلت کے ناقابلِ تردید شواہد موجود ہیں، اور پاک فوج ہر ممکن خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ بلوچستان کا امن کسی صورت میں قابلِ سمجھوتہ نہیں اور پاکستان کا مستقبل بلوچستان کے استحکام اور ترقی سے وابستہ ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف، جو فیلڈ مارشل کے ہمراہ کوئٹہ کے دورے پر تھے، انہوں نے بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سکیورٹی فورسز کی بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں، ان کے سہولت کاروں اور مددگاروں کو ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے شہداء کے خاندانوں کو مکمل تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ دیرپا امن کے لیے مقامی سطح پر رابطے اور عوامی شمولیت ضروری ہے تاکہ دشمن عناصر کو کوئی پناہ نہ ملے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ پوری قوم، حکومت، افواج پاکستان اور سکیورٹی ادارے دہشتگردی کے خلاف متحد ہیں اور اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ بلوچستان میں حکومتی ترقیاتی منصوبوں کے فوائد ہر شہری تک پہنچنے چاہییں۔

جرگے میں موجود قبائلی عمائدین نے بھی واضح اعلان کیا کہ وہ افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں اور بلوچستان کی سلامتی، استحکام اور ترقی کے لیے ہر ممکن کردار ادا کریں گے۔

یاد رہے کہ بلوچستان میں گزشتہ کئی برسوں سے علیحدگی پسند عناصر اور دہشتگرد گروہ سرگرم ہیں جنہیں پاکستان بارہا بھارتی حمایت یافتہ قرار دیتا آیا ہے، اور اب ریاستی سطح پر بھی اس مؤقف کو مزید کھل کر اجاگر کیا جا رہا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter