پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی ہونے پر قائم مقام اسپیکر علی زاہد پر شدید تنقید کی ہے۔ پی پی ارکان نے اجلاس میں شور مچایا کیونکہ ان کے بقول ایوان میں کورم موجود ہونے کے باوجود اجلاس بار بار معطل کیا گیا۔
آصفہ بھٹو نے سماجی رابطوں کی ایپ ایکس پر اپنے ردعمل میں کہا کہ قائم مقام اسپیکر کے رویہ سے شدید مایوسی ہوئی ہے۔ ان کے مطابق کورم موجود ہونے کے باوجود اجلاس کو بار بار ملتوی کرنا ایک مذاق کے مترادف ہے، جس کے باعث وہ اپنا نوٹس پیش نہیں کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اجلاس کو ملتوی کرنا نہایت چھوٹی اور سیاسی لحاظ سے غیر سنجیدہ چال ہے۔
پی پی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے بھی کہا کہ ایوان میں کورم مکمل تھا اور پی ٹی آئی نے جان بوجھ کر کورم کی نشاندہی کر کے سیاسی شرارت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ممکنہ طور پر کوئی سمجھوتہ ہو سکتا ہے، جس کے باعث سیشن ملتوی کیا گیا۔
خواجہ آصف کی تنقید پر اسپیکر قومی اسمبلی کا ردعمل ، وزیراعظم کو خط ارسال
یہ واقعہ پارلیمانی کارروائیوں میں تناؤ اور اپوزیشن کے تحفظات کو اجاگر کرتا ہے۔ پی پی کے مطابق اس طرح کے اقدامات قانون ساز عمل کی شفافیت اور ایوان کے وقار کو متاثر کر سکتے ہیں، جبکہ اپوزیشن اراکین نے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ اجلاس میں کورم کے معاملات اور اجلاس کی کارروائی شفاف انداز میں ہوں۔
آصفہ بھٹو اور شازیہ مری کے بیانات کے بعد قومی اسمبلی کے اندر سیاسی بحث مزید گرم ہو گئی ہے، اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آئندہ سیشن میں اپوزیشن اور حکومتی جماعت کے درمیان محاذ آرائی جاری رہنے کا امکان ہے۔
