علی محمد خان کا کہنا ہے کہ امتِ مسلمہ پر حملہ ہو چکا ہے، بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے، ہم دودھ کے دھلے نہیں، ہمارے دور میں بھی غلطیاں ہوئیں۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ اُمتِ مسلمہ پر حملہ ہو چکا ہے، دشمن نے ایک ماہ پہلے پاکستان پر طبع آزمائی کی لیکن اس کے غرور کو خاک میں ملا دیا گیا، قاتل مودی کے ارادے پاش پاش ہو گئے۔ انہوں نے امتِ مسلمہ کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے زخموں پر امت خاموش رہی، اور جو آواز اٹھاتے تھے انہیں چُن چُن کر ختم کیا گیا۔ بھٹو کو پھانسی دے دی گئی، بانی چیئرمین کی آواز کو دبایا گیا، اور آج اسرائیل کے خلاف سب سے توانا آواز جیل میں ہے۔
علی محمد خان نے کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی آج باہر ہوتے تو مسلمانوں کی ترجمانی کرتے، ان کی غیر موجودگی میں امت محروم ہے۔ حالیہ عید کس درد اور کس دکھ کے ساتھ گزاری گئی، یہ ہمارا دل ہی جانتا ہے۔ ہم اپنے محسن کے ساتھ کھڑے ہیں اور شہداء کے ناموس کی حفاظت ہمارا فرض ہے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ ہمارے دور میں بھی غلطیاں ہوئیں، ہم دودھ کے دھلے نہیں، لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ سچائی اور انصاف کی راہ پر واپس آیا جائے۔ انہوں نے زور دیا کہ بانی چیئرمین کو فوراً رہا کیا جائے کیونکہ غزہ، طرابلس، تہران سمیت پوری امتِ مسلمہ ان کی رہائی کی منتظر ہے۔
یاد رہے کہ علی محمد خان ان رہنماؤں میں سے ہیں جنہوں نے کئی بار سیاسی اختلافات سے بالا ہو کر امتِ مسلمہ کے اجتماعی مسائل پر آواز اٹھائی ہے۔ پی ٹی آئی بانی کی گرفتاری کے بعد سے پارٹی مسلسل رہائی کے مطالبے کر رہی ہے، جبکہ ان کے حامی اس گرفتاری کو عالمی سازش اور سیاسی انتقام قرار دے رہے ہیں۔