یہ تحریک "آر یا پار” ہوگی، اس بار ہتھیاروں سمیت آئیں گے، علی امین گنڈاپور

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ اب جو تحریک شروع ہو رہی ہے وہ فیصلہ کن ہوگی، ہتھیار لے کر آئیں گے، اور دفاع کا حق مذہب اور آئین دونوں دیتے ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے ملک بھر میں ایک نئی اور فیصلہ کن تحریک کے آغاز کا اعلان کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اب کی بار یہ تحریک "آر یا پار” ہوگی، اور اس مرتبہ تحریک کا کوئی منصوبہ عوام کے سامنے نہیں لایا جائے گا، "چاہے میں خندق کھودوں یا سرنگ، کسی کو نہیں بتاؤں گا کہ کہاں سے آ رہا ہوں، اس بار پورے پاکستان سے عوام کو ساتھ لے کر آئیں گے۔”

latest urdu news

انہوں نے ریاستی اداروں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے کہ "عمران خان کو ختم کرو، پی ٹی آئی کو ختم کرو”، لیکن وہ نہ عمران خان کو ختم کر سکتے ہیں، اور نہ پی ٹی آئی کو۔ گنڈاپور کا کہنا ہے کہ ان کا اصل ہدف 78 سال سے قابض مافیا ہے جسے اب ہٹایا جائے گا تاکہ حقیقی آزادی حاصل کی جا سکے۔

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ اس مرتبہ "ہم ہتھیار لے کر آئیں گے”، میرے مذہب اور آئین نے مجھے دفاع کی اجازت دی ہے، "اگر تم ہمارے سینوں پر گولیاں مارو گے تو ہماری گولیاں تمھاری کمر چیر دیں گی۔”

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ امریکہ میں آرمی چیف کے خلاف احتجاج کی حمایت کرتے ہیں؟ تو ان کا جواب تھا کہ "عمران خان ہمارا لیڈر ہے اور پیٹرن انچیف بھی، باقی نام چھوڑ دیں، اگر پاکستانی امریکہ یا دنیا کے کسی بھی کونے میں احتجاج کرتے ہیں تو یہ ان کا حق ہے اور ہم ان کے ساتھ ہیں، اوورسیز پاکستانی کھل کر احتجاج کریں کیونکہ ان پر گولیاں نہیں چل سکتیں، لہٰذا اپنی آواز بھرپور طریقے سے بلند کریں۔”

اس موقع پر رہنما پی ٹی آئی عالیہ حمزہ نے کہا کہ ملک میں سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں بچا، 8 فروری کو عوام نے خاموش انقلاب برپا کیا اور اب عمران خان کی رہائی کی خاطر بھرپور تحریک شروع کی جائے گی، "ہمارے پاس تمام آپشن ختم ہو چکے ہیں، اب صرف سڑکیں ہی واحد حل ہیں، اور آخری فیصلہ بھی سڑکوں پر ہوگا۔”

یاد رہے کہ گزشتہ سالوں میں پاکستان تحریک انصاف بارہا احتجاجی تحریکوں کا اعلان کرتی رہی ہے، جن کا مقصد بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی اور مبینہ سیاسی انتقام کا خاتمہ رہا ہے۔ علی امین گنڈاپور کے اس حالیہ بیان کو ملکی سیاسی منظرنامے میں ایک نیا دھچکہ تصور کیا جا رہا ہے، جبکہ اس میں ہتھیاروں کے ذکر نے سیکیورٹی اداروں کو بھی الرٹ کر دیا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter