اسلام آباد: بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے الزام عائد کیا ہے کہ اڈیالہ جیل میں نہ فیملی کو ملاقات کی اجازت دی جا رہی ہے اور نہ ہی وکلا کو۔ عدالتی احکامات کو بھی جیل انتظامیہ نظر انداز کر رہی ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں علیمہ خان نے کہا کہ سلمان صفدر ملک سے باہر تھے، اس لیے 24 گھنٹے کے اندر کیس لگایا گیا تاکہ وہ پیش نہ ہو سکیں۔ لیکن سلمان اکرم راجہ پیش ہوئے، یہ 30 سیکنڈ کی سماعت تھی، اور اگلی تاریخ 12 دی گئی، کہ جیسے اس دوران کوئی وقت ہی نہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ آج عمران خان سے اہلِ خانہ کی ملاقات کا دن تھا اور عدالتی حکم بھی حاصل کیا گیا تھا، مگر جیل انتظامیہ نے اہلِ خانہ اور وکلا کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی۔ یہ اوپن ٹرائل نہیں ہے، نہ ہی ٹرائل کے قانونی تقاضے پورے کیے جا رہے ہیں۔ "ہم صرف منصفانہ ٹرائل کا حق مانگ رہے ہیں۔”
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ پراسیکیوشن کی 12 وکلا پر مشتمل ٹیم کو تو اندر جانے دیا جاتا ہے، لیکن ہماری طرف سے صرف ایک وکیل کو اجازت دی جاتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جج نے جیل حکام کو وکلا اور اہلِ خانہ کو بلانے کا کہا، لیکن جیل انتظامیہ نے عدالتی حکم ماننے سے انکار کر دیا۔
بات چیت کے اختتام پر علیمہ خان نے کہا کہ میرا خیال ہے عمران مائنس ہو چکے ہیں، اور جو کچھ ہو رہا ہے، وہ اسی منصوبے کا حصہ لگتا ہے۔