انسداد دہشت گردی کی عدالت راولپنڈی میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے حکومت اور مخالفین پر شدید تنقید کی اور کہا کہ بانی پی ٹی آئی آج بھی حق پر قائم ہیں اور ڈٹ کر کھڑے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کسی میں جرات نہیں کہ بانی پی ٹی آئی کو ہاتھ بھی لگا سکے، وہ اللہ کی حفاظت میں ہیں۔
اپنی گفتگو میں علیمہ خان نے بعض اینکرز اور حکومتی شخصیات کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ٹی وی پر بیٹھ کر نعرے لگانے والے صرف گیڈر ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ پچھلے دو ماہ میں ان کی بشریٰ بی بی سے صرف 40 منٹ اور بانی پی ٹی آئی سے ایک گھنٹے کی ملاقات ہوسکی ہے، جو ان کے مطابق قید تنہائی اور محدود رسائی کا ثبوت ہے۔
علیمہ خان نے کہا کہ وہ اور ان کی ساتھی خواتین واٹر کینن سے نہیں گھبراتیں، اور بتایا کہ رات ڈھائی بجے 9 ڈگری ٹھنڈ میں تین مرتبہ پانی کی تیز دھار سے حملہ کیا گیا جس سے ان کی بہنوں کو چوٹیں بھی آئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ بانی پی ٹی آئی کے خلاف بول رہے ہیں وہ خوف کے مارے بول رہے ہیں۔
انہوں نے خواتین کے خلاف تنقیدی بیانات پر بھی برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ شرم آنی چاہیے جو پوچھتے ہیں کہ خواتین رات دو بجے جیل کے باہر کیا کر رہی تھیں۔ ہم اپنے حق کے لیے باہر بیٹھے تھے۔ علیمہ خان نے الزام لگایا کہ چند مخصوص لوگوں کی کمپنیاں ہیں جو معدنیات، چینی اور گندم کے کاروبار پر قابض ہیں جبکہ عوام صرف ان کی غلام ہے۔
حکومت پی ٹی آئی پر پابندی کی جانب بڑھ رہی ہے، شفیع اللّٰہ جان کا دعویٰ
اپنے بیان میں انہوں نے آزاد اظہار رائے کے حق پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اینکرز کی جانب سے سزا کی پیشن گوئیاں مضحکہ خیز ہیں۔ انہوں نے کہا: آئین مجھے اظہار رائے کا حق دیتا ہے، آپ گولیاں چلائیں گے تو ہم شہید ہوں گے لیکن پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
گفتگو کے اختتام پر علیمہ خان نے ایک بار پھر بانی پی ٹی آئی کی قیادت اور کردار کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں پاکستان کی عزت بانی پی ٹی آئی کی وجہ سے بلند ہے، جو لوگ ہمیں غدار کہتے ہیں، وہی اصل میں پاکستان سے غداری کر رہے ہیں۔
