پنجاب کی وزیرِ اطلاعات عظمیٰ بخاری نے علیمہ خان کے حالیہ بیانات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بھی اپنے بھائی عمران خان کی طرح سچائی سے گریز کرنے لگی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ علیمہ خان کے بیانات میں تسلسل نہیں بلکہ تضاد نظر آتا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے اپنے بیان میں کہا کہ علیمہ خان کبھی کہتی ہیں کہ قاسم اور سلیمان پاکستان آ رہے ہیں، تو کبھی دعویٰ کرتی ہیں کہ ویزا نہیں مل رہا یا والدہ نے اجازت نہیں دی۔ ایسے میں سچ کیا ہے، یہ خود ان کے بیانات سے بھی واضح نہیں ہو پا رہا۔
وزیرِ اطلاعات نے مزید کہا کہ اگر علیمہ خان کو قاسم اور سلیمان کے آنے کی یقین دہانی کرانی ہے تو بہتر ہوگا کہ پہلے اُن سے پوچھ لیں کہ وہ آنا بھی چاہتے ہیں یا نہیں۔ کبھی وہ پاکستانی ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں، اور کبھی ویزے کی درخواستوں کی بات کرتی ہیں، جو ان کی خودساختہ الجھن کو ظاہر کرتا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ قاسم اور سلیمان حالیہ دنوں امریکا سیر سپاٹے کے لیے گئے تھے اور اب واپس لندن جا چکے ہیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اگر وہ واقعی اپنے والد سے ملنا چاہتے ہیں تو خوشی سے آئیں، کوئی اُنہیں روکنے والا نہیں ہے۔
عمران خان کی رہائی میں ٹرمپ کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں، قاسم خان
عظمیٰ نے عمران خان کے بیٹوں کی متوقع آمد پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "جب ایک پورا فسادی گروہ انقلاب نہیں لا سکا تو دو غیرملکی بیٹے کیا تیر مار لیں گے؟”