پاکستانی دنیا میں سب سے کم ٹیکس ادا کرتے ہیں، احسن اقبال

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستانی عوام کا ٹیکس نیٹ میں شامل ہونے کا رجحان دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں نہایت کم ہے، جو ملکی معیشت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مضبوط معیشت کی بنیاد ٹیکس وصولی، برآمدات میں اضافہ اور بیرونی سرمایہ کاری پر ہوتی ہے۔

کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ موجودہ حکومت نے دو سال قبل ایک نہایت مشکل معاشی صورتحال سنبھالی، جب پاکستان اندرونی طور پر ڈیفالٹ کر چکا تھا اور عالمی سطح پر بھی ڈیفالٹ کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا۔

latest urdu news

انہوں نے کہا کہ "قوم نے ان سخت فیصلوں میں حکومت کا ساتھ دیا، اور آج صورتحال بہتری کی جانب گامزن ہے۔” ان کے مطابق ملک میں شرح سود 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پر آ چکی ہے، جب کہ عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کی معاشی درجہ بندی میں بہتری دکھائی ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ "ہمیں اب معاشی طور پر نئی پرواز کی مہلت ملی ہے، تاہم ماضی میں تین بار ایسے مواقع ضائع ہو چکے ہیں۔”

انہوں نے بتایا کہ موجودہ معاشی بحالی اصلاحات کا نتیجہ ہے، جن کی بدولت صرف دو سال میں 2800 ارب روپے کی مالی گنجائش پیدا کی گئی، جس سے حکومت نے دفاعی بجٹ کے 2500 ارب روپے خود برداشت کیے ہیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت 60 فیصد محصولات صوبوں کو دی جاتی ہیں، جبکہ باقی 40 فیصد میں سے ماضی میں سارا حصہ قرضوں کی ادائیگی پر خرچ ہو جاتا تھا، جس کے باعث حکومتی کارکردگی متاثر ہوتی رہی۔

احسن اقبال نے زور دیا کہ پاکستان کو اگر معاشی استحکام حاصل کرنا ہے تو عوام کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہوگا، برآمدات کو عالمی سطح پر مسابقت کے قابل بنانا ہوگا، اور بیرونی سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنا ہوگا۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter