وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ افغان وزیر خارجہ کے بھارت کے دورے کے دوران پاکستان کے خلاف جارحیت کی وارداتیں "قابلِ غور” ہیں اور محض اتفاق نہیں لگیں۔ ان کے بقول بھارت میں ایسے بیانات اور مشترکہ اعلامیے خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کا عندیہ دیتے ہیں۔
عطااللہ تارڑ نے دفترِ خارجہ کے مؤقف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس عمل کو افسوسناک اور قابلِ مذمت قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے دفاع اور سرحدی سلامتی کے تحفظ کے لیے مضبوط اقدامات کرے گا اور کسی بھی قسم کی جارحیت قبول نہیں کی جائے گی۔
وزیرِ اطلاعات نے خدشہ ظاہر کیا کہ بھارت میں جاری بیانات اور افغان رویے کے درمیان ہم آہنگی قابلِ توجہ ہے، اس لیے معاملے کو بین الاقوامی سطح پر بھی اجاگر کیا جا رہا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان سفارتی اور دفاعی دونوں محاذوں پر متحرک رہنے کا عزم رکھتا ہے۔
بھارت نے پاکستان کے خلاف پراکسی وار شروع کر دی ہے، خواجہ آصف
آخر میں عطااللہ تارڑ نے عوام کو یقین دلایا کہ حکومت صورتحال کو سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے اور امن کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گی، تاہم قومی سلامتی اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔