عمر ایوب کا دعویٰ، اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کو سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے اذیت دی جا رہی ہے، گرینڈ الائنس کا جلد اجلاس طلب ہوگا۔
قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف عمر ایوب نے الزام عائد کیا ہے کہ اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ بانی پاکستان تحریکِ انصاف کو ذہنی و جسمانی اذیت پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جیل حکام یاد رکھیں کہ وہ سرکاری ملازم ہیں، اور ماضی میں بڑے بڑے افسران کو نہ صرف روتے بلکہ معافی مانگتے اور پیر پکڑتے بھی دیکھا ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹے اس وقت امریکہ کے شہر واشنگٹن ڈی سی میں اپنے والد کی رہائی کے لیے عالمی سطح پر مہم چلا رہے ہیں، جبکہ ان کے بیٹوں کو پاکستان آنے سے کسی نے نہیں روکا، وہ جب چاہیں آ سکتے ہیں۔
انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی پر بھی کڑی تنقید کی اور کہا کہ گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی پہلے خود کوئی سیٹ جیت کر دکھائیں، پھر عدم اعتماد کی بات کریں۔ ان کے بقول خیبرپختونخوا میں پیپلز پارٹی کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں اور انہیں نشستیں تحفے میں ملی ہیں۔
عمر ایوب نے سینیٹ انتخابات سے متعلق کہا کہ اپوزیشن نے جو حکمتِ عملی اپنائی وہ بالکل درست تھی اور کسی بھی جماعت کو اضافی نشست نہیں دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور نے انتخابات میں مکمل شفافیت رکھی اور کوئی بے ضابطگی نہیں ہوئی۔
پی ٹی آئی رہنما نے اعلان کیا کہ سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں احتجاجی سرگرمیوں کے لیے ٹیمیں متحرک کر دی گئی ہیں، اور محمود خان اچکزئی کی قیادت میں جلد گرینڈ الائنس کا اجلاس بلایا جا رہا ہے۔ ان کے بقول اس اجلاس میں آئندہ کے لائحۂ عمل کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا اور پورے ملک کو اندازہ ہو جائے گا کہ حقیقی اپوزیشن کی طاقت کیا ہے۔