کراچی،ڈیفنس کے ایک فلیٹ سے مردہ حالت میں ملنے والی معروف ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کے حوالے سے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، اداکارہ کے اہل خانہ کراچی پہنچ گئے ہیں اور لاش وصول کرنے پر رضامند ہو گئے ہیں۔
اداکارہ کے بھائی اور بہنوئی نے پولیس حکام سے ملاقات کی، جس میں ایس ایس پی ساؤتھ سمیت دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔ پولیس ذرائع کے مطابق اداکارہ کی لاش حوالگی کے لیے باضابطہ لیٹر جلد جاری کر دیا جائے گا۔
قبل ازیں، اداکارہ کے ورثاء نے لاش وصول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ ان کے والد نے پولیس کو بتایا تھا کہ انہوں نے حمیرا سے برسوں پہلے تعلقات ختم کر لیے تھے۔ تاہم اب اہل خانہ نے اپنا مؤقف تبدیل کرتے ہوئے لاش وصول کرنے کا عندیہ دے دیا ہے، اور اداکارہ کا بھائی چند گھنٹوں میں کراچی پہنچنے کی تصدیق کر چکا ہے۔
اس واقعے پر سندھ کے وزیر ثقافت و سیاحت سید ذوالفقار علی شاہ نے خصوصی اقدام کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اگر ورثاء لاش وصول نہیں کرتے تو محکمہ ثقافت اداکارہ حمیرا اصغر کی تدفین کا مکمل بندوبست کرے گا۔ انہوں نے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے رابطہ کر کے تعاون کی یقین دہانی کروائی، اور ڈی آئی جی ایسٹ کو لاش حوالگی کے لیے باضابطہ خط بھی ارسال کیا۔
وزیر ثقافت نے واضح کیا کہ حمیرا اصغر لاوارث نہیں ہیں، سندھ حکومت ان کی وارث ہے۔ ان کے بقول یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اور حکومت اس معاملے میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اپنا کردار نبھائے گی۔
یاد رہے کہ حمیرا اصغر 8 جولائی کو کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے کے فلیٹ سے مردہ حالت میں پائی گئی تھیں۔ پولیس نے ابتدا میں اندازہ لگایا کہ لاش 20 روز پرانی ہے، تاہم بعد ازاں انکشاف ہوا کہ ممکنہ طور پر لاش 6 ماہ سے زائد پرانی تھی، جس کے باعث خون کے نمونے بھی حاصل نہیں ہو سکے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
یاد رہے کہ حمیرا اصغر پاکستان شوبز انڈسٹری میں ایک ابھرتا ہوا نام تھیں اور ان کی موت نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔ ان کی موت کی وجوہات تاحال غیر واضح ہیں اور فرانزک تحقیقات کا انتظار ہے۔