ملک میں گزشتہ ساڑھے چار برس کے دوران 79 خودکش حملوں میں 690 افراد جاں بحق اور 1300 سے زائد زخمی ہوئے، خیبرپختونخوا سب سے زیادہ متاثر ہوا
پشاور سے ذیشان یوسفزئی کے مطابق، پاکستان میں گزشتہ ساڑھے چار سال کے دوران دہشت گردی کی سنگین لہر نے ملک کو لرزا کر رکھ دیا، جہاں مجموعی طور پر 79 خودکش حملے ریکارڈ ہوئے، جن کے نتیجے میں 690 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، جبکہ 1300 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ سب سے زیادہ حملے خیبرپختونخوا میں رپورٹ ہوئے، جہاں 54 واقعات پیش آئے۔ اس کے بعد بلوچستان دوسرے نمبر پر رہا، جہاں 19 خودکش دھماکے ہوئے۔ سندھ میں 4 اور پنجاب میں ایک خودکش حملہ ریکارڈ ہوا۔
اعداد و شمار کے مطابق، سال 2025 کے ابتدائی چھ ماہ میں 13 خودکش حملے ہوئے، جن میں 103 افراد جان سے گئے، جبکہ 230 زخمی ہوئے۔ سال 2024 کے دوران 17 خودکش حملوں میں 139 افراد جاں بحق اور 134 زخمی ہوئے تھے۔
2023 میں 29 حملے رپورٹ ہوئے، جن میں ہلاکتوں کی تعداد سب سے زیادہ، یعنی 329 رہی، جبکہ 582 افراد زخمی ہوئے۔
سال 2022 میں خودکش حملوں کی تعداد 15 رہی، جن میں 101 افراد جان سے گئے اور 290 زخمی ہوئے۔ سال 2021 میں دہشت گردی کی شدت نسبتاً کم رہی اور صرف 4 خودکش حملے رپورٹ ہوئے، جن میں 15 افراد شہید اور 41 زخمی ہوئے۔ ان تمام اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ خیبرپختونخوا ایک عرصے سے دہشت گردی کا سب سے بڑا نشانہ بنا ہوا ہے، جہاں امن و امان کی بحالی کے لیے سنجیدہ اقدامات ناگزیر ہیں۔
یاد رہے کہ خودکش حملے پاکستان میں سکیورٹی فورسز، مذہبی مقامات، تعلیمی اداروں اور عوامی اجتماعات کو مسلسل نشانہ بناتے آئے ہیں، جن کے سدباب کے لیے مربوط حکمتِ عملی کی ضرورت ہے۔