جمعہ, 25 اپریل , 2025

700 سے زائد جعلی وکلاء کیخلاف مقدمات درج، درجنوں اشتہاری قرار

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور، پنجاب میں جعلی وکلاء کی بڑھتی ہوئی تعداد نے وکالت کے شعبے کو شدید متاثر کیا ہے، گزشتہ5 برسوں میں 700 سے زائد جعلی وکلاء کے خلاف قانونی کارروائیاں کی جا چکی ہیں۔

پنجاب بار کونسل کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، سال 2020 سے 2025 کے دوران صوبے بھر کے مختلف اضلاع میں جعلی وکلاء کے خلاف 700 مقدمات درج کیے گئے، جب کہ 219 ملزمان کو اشتہاری قرار دیا جاچکا ہے، تاہم ان کی گرفتاری تاحال عمل میں نہیں آ سکی۔

latest urdu news

ان 5 برسوں میں صرف دو جعلی وکلاء کو ٹرائل کورٹ سے سزا دلوانے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے، باقی مقدمات تاحال زیر التوا ہیں، 1500 وکلاء کا ریکارڈ پنجاب بار کونسل سے غائب ہو چکا ہے، جس کی باقاعدہ چھان بین جاری ہے۔

اینٹی کرپشن کمیٹی پنجاب بار کونسل کے چیئرمین منیر حسین بھٹی نے روزنامہ دنیا سے گفتگو میں کہا کہ جعلی وکلاء نے اس معزز پیشے کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان مقدمات کی تیز رفتار پیروی کے لیے پراسیکیوٹر جنرل سے پانچ خصوصی پراسیکیوٹرز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ خصوصی ٹرائل عدالتیں بھی قائم کر دی گئی ہیں اور جعلی وکلاء کو قانون کے مطابق سزا دلوانے میں کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔

منیر حسین بھٹی نے اس بات پر شدید تشویش ظاہر کی کہ 1500 وکلاء کا ریکارڈ غائب ہونا ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، جس کی تحقیقات جلد مکمل کی جائیں گی،جن وکلاء کا ریکارڈ دستیاب نہیں، انہیں ایس ایم ایس اور واٹس ایپ کے ذریعے پیغامات بھیج کر فوری طور پر بار کونسل میں اپنی دستاویزات جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter