ہفتہ, 26 اپریل , 2025

25 اکتوبر سے پہلے ترمیم پاس کرانا مجبوری نہیں، بلاول بھٹو

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ ان کی جماعت تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے چاہتی ہے اور اس بات کی خواہش رکھتی ہے کہ آئینی ترمیم سب کے اتفاق رائے سے کی جائے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چئیرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ہماری طرف سے آئینی ترمیم کے لیے کوئی ڈیڈ لائن نہیں البتہ حکومت کے لیے ڈیڈ لائن ہو سکتی ہے، حکومت کے پاس ضمیر پر ووٹ لینے کا آپشن موجود ہے جے یو آئی کا ڈرافٹ آئے گا تو بیٹھ کر دیکھیں گے۔

latest urdu news

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مجوزہ آئینی ترمیم پاس کرانے لیے ٹائم لائن کا مسئلہ نہیں، امید ہے 25اکتوبر تک آئینی ترمیم پاس کرا لی جائے گی۔ ہماری طرف سے آئینی ترمیم کےلیے کوئی ڈیڈ لائن نہیں البتہ حکومت کےلیے ڈیڈ لائن ہو سکتی ہے، کوشش تھی مولاناسمیت تمام سیاسی جماعتوں کوساتھ لےکرچلیں۔

انھوں نے کہا کہ حکومت کے پاس ضمیر پر ووٹ لینے کا آپشن موجود ہے، اس کے باوجود اتفاق رائے کی کوشش کی جا رہی ہے، پیپلزپارٹی تمام سیاسی جماعتوں کوساتھ لےکرچلنا چاہتی ہے۔

جے یو آئی کے ڈرافٹ کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ جے یو آئی کا ڈرافٹ آئے گا تو بیٹھ کر دیکھیں گے، بات کے بعد جو سامنے آئے گا وہ ترمیم لائیں گے، ایوان صدر میں 5 بڑے بیٹھے تھے تو سنجیدہ بات ہوئی ہوگی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جوعدالتوں کا چھٹی کے دن آڈر آیا اس کا چیف جسٹس کو بھی علم نہیں تھا، ہم عدالتی اصلاحات چاہتے ہیں،صوبوں کے مساوی حقوق چاہتے ہیں، آئینی عدالتوں اور عدالتی اصلاحات پر مولانا مان گئے تھے۔

News Alert Urdu

شیئر کریں:
frontpage hit counter