سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک اس وقت سیاسی عدم استحکام و انتشار کا شکار ہے، قاضی فائز عیسیٰ صاحب کو فی الفور اپنا ٹائم پورا کر کے رخصت ہو جانا چاہیے۔
مری پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک اس وقت سیاسی عدم استحکام و انتشار کا شکار ہے، ملک کو آئین کے مطابق چلانے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں آئینی ترمیم ہو رہی ہے اور پارلیمنٹ بے خبر ہے، رات کی تاریکی میں آئین پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی گئی، قاضی فائز عیسی صاحب کو فی الفور اپنا ٹائم پورا کر کے رخصت ہو جانا چاہیے۔
سابق وزیراعطم نے کہا کہ پاکستان میں ہر الیکشن چوری ہوا لیکن کسی نے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ عوام کے مینڈیٹ کو بھی چوری کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ووٹ کو عزت دو کے بیانیے کو چھوڑ دیا، عمران خان کرپشن ختم کرنے آئے تھے لیکن آج کرپشن دس گنا بڑھ چکی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ موجودہ حکومت عوامی حمایت حاصل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔
دوسری جانب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے جماعت اسلامی افغانستان کیساتھ مذاکرات کیلئے اپنی خدمات دینے کو تیار ہیں۔
پشاور میں قبائلی امن جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی، حافظ نعیم الرحمان نے افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے لیے اپنی خدمات پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونا چاہیے اور دونوں ممالک کو مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنے چاہئیں۔