فیصل آباد، وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان ہر حال میں فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی فوڈ چینز میں 99 فیصد سے زائد ملازمین مسلمان ہیں اور ان کا زیادہ تر منافع پاکستان ہی میں گردش کرتا ہے، حتیٰ کہ حج اور عمرہ کے دوران بھی زائرین انہی فوڈ چینز سے کھانا خریدتے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ فلسطین سے متعلق وزیر اعظم پاکستان کا مؤقف بالکل واضح اور دوٹوک ہے، پاکستان نے ہمیشہ فلسطینی بھائیوں کی حمایت کی ہے، یہاں سب سے زیادہ فلسطینی طلبہ زیر تعلیم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سطح کی فوڈ چینز میں اکثریتی عملہ مسلمان ہوتا ہے اور ان کا نفع ملکی معیشت ہی کا حصہ بنتا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حج اور عمرہ پر جانے والے پاکستانی عازمین بھی انہی فوڈ آؤٹ لیٹس سے خوراک حاصل کرتے ہیں۔
طلال چوہدری نے بتایا کہ متعلقہ تجاویز زیر غور ہیں، جب بھی وفاق کو مناسب لگا، صوبائی حکومت کو اعتماد میں لے کر فیصلہ کیا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ خارجہ امور وفاق کا دائرہ کار ہے اور اس حوالے سے فیصلے صرف وفاقی حکومت کی سطح پر ہی کیے جا سکتے ہیں۔
پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جماعت دہشتگردوں کے لیے نرم رویہ رکھتی ہے، جبکہ ملکی سیکیورٹی سے متعلق اہم اجلاسوں سے بھی غیر حاضر رہتی ہے، دہشتگردی کے سب سے زیادہ واقعات خیبرپختونخوا میں پیش آئے، لیکن وہاں کی حکومت ٹھوس اقدامات کی بجائے جرگہ کے شور شرابے میں مصروف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کے پی حکومت کو افغانستان سے تعلقات بہتر بنانے کی ہدایت دی تھی اور وزیراعلیٰ نے قبائلی عمائدین، علمائے کرام اور تاجروں پر مشتمل جرگہ افغانستان بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔