ہفتہ, 26 اپریل , 2025

پاکستان کیلئے 7 ارب ڈالرکے آئی ایم ایف پروگرام کی راہ ہموار

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالرز کے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے نئے قرض پروگرام کی منظوری کی راہ ہموار ہو گئی ہے، اور آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 25 ستمبر کو شیڈول کر دیا گیا ہے۔

نجی ٹی وی چینل کے مطابق، آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 25 ستمبر کو ہوگا جس میں قرض پروگرام کو حتمی شکل دی جائے گی۔ آئی ایم ایف کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان نے ترقیاتی شراکت داروں سے ضروری مالی یقین دہانیاں حاصل کر لی ہیں، اور اجلاس میں قرض پروگرام کی منظوری پر غور کیا جائے گا۔

latest urdu news

ترجمان کیمطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جولائی 2024 میں اسٹاف سطح کا معاہدہ طے پایا تھا۔ رواں سال 13 جولائی کو پاکستان اور آئی ایم ایف نے 7 ارب ڈالرز کے قرض پروگرام کے اسٹاف لیول معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کی مدت 37 ماہ ہوگی۔

آئی ایم ایف کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، نیا قرض پروگرام پاکستان کو میکرو اکنامک استحکام فراہم کرے گا اور مزید جامع اور لچکدار ترقی کے لیے حالات سازگار بنائے گا۔ پاکستان کو رواں مالی سال میں ٹیکس محصولات میں جی ڈی پی کے ڈیڑھ فیصد اضافہ کرنے کا ہدف دیا گیا ہے، اور قرض پروگرام کی مدت میں ٹیکس وصولیوں میں جی ڈی پی کے 3 فیصد اضافے کی توقع ہے۔ بجٹ میں ایک فیصد پرائمری سرپلس کا ہدف بھی مقرر کیا گیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ڈائریکٹ اور ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں منصفانہ اضافہ کیا جائے گا، اور زراعت، ریٹیل، اور ایکسپورٹ کے شعبوں کو باقاعدہ ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔ قرض پروگرام کا مقصد پاکستان میں پائیدار معاشی استحکام لانا، پبلک فنانس کو بہتر کرنا، اور مہنگائی میں کمی لانا ہے۔

پاکستان کو آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت دوست ممالک سے بیل آؤٹ پیکج اور قرض کی رقم کی ضرورت تھی۔ دوست ممالک سے یقین دہانیاں نہ ہونے کی وجہ سے یہ پروگرام التوا کا شکار تھا۔ گزشتہ ماہ پاکستان نے سعودی عرب سے قرضہ بڑھانے کی درخواست کی تھی تاکہ عالمی مالیاتی فنڈز کے بیل آؤٹ پیکج کے لیے ضروری بیرونی مالیاتی فرق کو کم کیا جا سکے۔

پاکستان نے سعودی عرب سے اپنے موجودہ 5 ارب ڈالرز کے قرض میں ایک ارب 50 کروڑ ڈالرز اضافے کی درخواست کی تھی۔ مروجہ طریقہ کار کے مطابق، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اور چین کی جانب سے پاکستان کو دیے گئے 12 ارب ڈالرز کے قرض کو رول اوور کرنے کی تصدیق آئی ایم ایف کو فراہم کرنا تھی۔

حکومتی کوششوں اور وزارت خزانہ کی کاوشوں کی بدولت پاکستان نے دوست ممالک کو قرض کی رقم کے لیے قائل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کابینہ کے اجلاس کے بعد اپنے خطاب میں دوست ممالک کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آئی ایم ایف سے بات چیت مثبت سمت میں آگے بڑھ رہی ہے، اور اگر یہ پروگرام کامیاب ہوتا ہے تو پاکستان اپنی شرح نمو میں اضافے کے لیے اقدامات اٹھائے گا۔

News Alert Urdu

شیئر کریں:
frontpage hit counter