وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز شریف کی جانب سے نیب ترمیمی قانون کے تحت رمضان شوگر مل ریفرنس میں ریلیف مانگ لیا گیا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وکیل کی جانب سے عدالتی دائرہ اختیار کے حوالے سے احتساب عدالت میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔
درخواست میں یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نئے نیب قانون کے تحت ریفرنس پر سماعت کا اختیار احتساب عدالت کا نہیں، عدالت ریفرنس واپس چیئرمین نیب کو ارسال کرے۔
اسکے بعد احتساب عدالت کی جانب سے درخواست پر نیب سے 11 اکتوبر تک جواب طلب کر لیا گیا ہے۔
عدالت کی جانب سے شہباز شریف کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کر لی گئی ہے، وزیراعظم کے نمائندے انوار حسین نے پیش ہو کر حاضری مکمل کرائی۔
دوسری جانب صوبائی وزیر اطلاعات و رہنما مسلم لیگ ( ن) عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ جھوٹ بولنا اور سنسنی خیز خبریں بنوانا بشریٰ بی بی کا پرانا شوق رہا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر سیف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے لیگی رہنما عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ روزانہ خبروں میں رہنے کا یہ بہت بھونڈا طریقہ ہے، بشریٰ بی بی انڈے کھائیں، مرغی کھائیں یا یخنی پلاؤ، مریم نواز کو اس کی کوئی پرواہ نہیں، وزیراعلیٰ کو کوئی خبر نہیں بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل کے کس سیل میں ہیں۔