صدربلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) اور رکن قومی اسمبلی سردار اختر مینگل کی جانب سے اسلام آباد میں ایوان زیریں سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی میں صحافیوں سے گفتگو میں سردار اختر مینگل نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس سیاست سے بہتر ہے کہ وہ پکوڑوں کی دکان کھول لیں کیونکہ بلوچستان کے مسائل میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہا۔
سردار اختر مینگل نے ابھی باضابطہ طور پر اسپیکر کے پاس اپنا استعفی جمع نہیں کروایا، اختر مینگل کا یہ اصرار تھا کہ وہ اپنے لوگوں کے لیے کچھ نہیں کرسکے، میں ریاست، صدر، وزیراعظم پر عدم اعتماد کا اعلان کرتا ہوں۔
سابق وزیر اعلی سردار اختر مینگل نے شکایت کی کہ جب بھی اس مسئلے پر بات کرو تو بلیک آوٹ کر دیا جاتا ہے، پاکستان میں صرف نام کی حکومت رہ گئی ہے، موجودہ سیاست سے بہتر ہے میں پکوڑے کی دکان کھول لوں، اس استعفے سے 65 ہزار ووٹرز مجھ سے ناراض ہوں گے ان سے معافی مانگتا ہوں۔
واضح رہے کہ اختر مینگل فروری 2024 کے عام انتخابات میں این اے 256 خضدار سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
اس سے پہلے اسمبلی میں جون 2020 میں انہوں نے حکومت سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا، اس وقت بھی اختر مینگل نے اپنے خطاب میں وفاقی حکومت سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں وفاقی حکومت سے علیحدگی کا اعلان کرتا ہوں۔
اختر مینگل کا اس بارے میں یہ کہنا تھا کہ ان کی جماعت نے ہر موقع پر وفاقی حکومت کا ساتھ دیا لیکن بدلے میں انہیں کچھ نہیں ملا۔