گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی کے سیاسی مسیحا ہیں۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی کے سیاسی مسیحا ہیں، تحریک انصاف کے ساتھ بات کرنا وقت کا ضیاع ہے۔
گورنر کے پی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے روپوش رہنما کس کے مہمان تھے، یہ وقت آنے پر بتاؤں گا، میں نے حلف لینے کے بعد پی ٹی آئی کیساتھ اچھا رویہ رکھنے کی پوری کوشش کی۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ فارم 47 کہتے کہتے اب یہ خود پرچی پر آ گئے ہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا جب غائب ہوئے تو ان کا سافٹ ویئر اپڈیٹ کیا گیا، وزیراعلیٰ اب سلو موشن میں کام کر رہے ہیں، وہ جان بوجھ کر لاہور اور راولپنڈی جلسوں میں نہیں پہنچے۔
دوسری جانب سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سیاسی ورکر کے لیے سب سے مشکل کام اپنی پارٹی کو چھوڑنا ہوتا ہے، ہم جب ووٹ کو عزت دو کی بات کرتے تھے تو اس وقت ہمیں یہی تھا کہ ملک آئین کے مطابق چلے گا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج سے 2 ہفتے پہلے اس ملک کی قومی اسمبلی اور سینیٹ میں کابینہ پورا دن آئینی ترمیم کے لیے بیٹھی رہی، ان میں سے کسی نے آئینی ترمیم دیکھی تک نہیں تھی، یہ رات کے اندھیرے میں آئینی ترمیم کو پاس کرنا چاہتے تھے۔