اسلام آباد، سربراہ عوام پاکستان پارٹی و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام نہ ہو تو بلوچستان جیسے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی کا یہ کہنا تھا کہ آج ملک میں کاروبار تقریباََ رک گیا ہے، سب لوگ پریشان ہیں، سیاسی استحکام کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے، خوف ہے 2013 والی صورتحال میں واپس نہ چلے جائیں، 2013 میں روز دھماکے ہوتے تھے۔
سابق وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ کیا ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر کو بڑھانا ہے؟ ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر کو بڑھانے سے پاکستان کو کچھ حاصل نہیں ہوگا، ججز خود اس قانون کو رد کریں گے، کسی کو فائدہ پہنچانے سے ملک کا نقصان ہوتا ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا مزید یہ کہنا تھا کہ پاکستان میں سب سے پہلے سیاسی عدم استحکام کوختم کرنا ہوگا، موجودہ ملکی مسائل کا حل سیاسی جماعتوں کو ڈھونڈنا چاہیے، آج ہمیں اپنے اختلافات کو بھلا کرملکی مفاد کیلئے کام کرنا ہوگا۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرخان کا یہ کہنا تھا کہ ہم نے تیسری مرتبہ انٹرا پارٹی الیکشنز کے بعد 8 مارچ کو دستاویزات الیکشن کمیشن کے پاس جمع کرائی تھیں، آج تک ہمیں سرٹیفکیٹ نہیں دیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 39 ارکان کو پی ٹی آئی ایم این ایز ڈیکلیئر کرنے کا حکم دیا، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے رہنمائی مانگی ہے کہ پہلے وہ فیصلہ آ جائے، امید ہے سپریم کورٹ اپنا فیصلہ واضح کر دے گی۔