قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے والے سردار اختر مینگل پارلیمنٹ کو خیر آباد کہہ کر خاموشی سے دبئی روانہ ہوگئے۔
سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) اختر مینگل کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے پارلیمنٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دینے سے پہلے کسی سے کوئی مشورہ نہیں کیا تھا، اس فیصلے سے اُن کے گھر والے بھی بے خبر تھے۔
ذرائع کے مطابق اس متعلق جن 2 سے 3 افراد کو علم تھا کہ اختر مینگل اتنا بڑا فیصلہ کرنے والے ہیں، ان میں ایک محمود خان اچکزئی تھے جبکہ دوسرا سرپرائز انہوں نے آج پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کو بھی الوداع کہتے ہوئے دیا۔
اب یہ خبر سامنے آئی ہے کہ سردار اختر مینگل خاموشی سے دبئی روانہ ہوگئے ہیں، ان کے بیرون ملک جانے کے بارے میں بھی کم لوگوں کو ہی علم تھا۔
یاد رہے کہ سردار اختر مینگل کی جانب سے قومی اسمبلی کے ممبر کی حیثیت سے استعفیٰ دیتے ہوئے یہ کہنا تھا کہ میں اپنے لوگوں کے لیے کچھ نہیں کر سکا اس لیے استعفیٰ دے رہا ہوں۔
سردار اختر مینگل نے کہا کہ اپنے استعفے کے معاملے میں بلوچستان کے حالات دیکھ کرفیصلہ کرکے آیا تھا، میں اسٹیٹ، صدر اور وزیراعظم پر عدم اعتماد کا اعلان کرتا ہوں، پورے نظام پر عدم اعتماد کر رہا ہوں۔