اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا گیا ہے۔
خط میں یہ لکھا گیا ہے کہ سپریم کورٹ آزاد ارکان کو کسی بھی پارٹی میں شمولیت کی اجازت دے، پارلیمنٹ کا نافذ کردہ ایکٹ صدر کے دستخط کے بعد نافذ العمل ہوگا۔
آزاد اراکین جو ایک مخصوص سیاسی جماعت کا حصہ بن گئے انہیں پارٹی تبدیل کرنے کی اجازت نہیں، پارلیمنٹ کی خود مختاری کو قائم رکھنے کے لیے مخصوص نشستوں کا معاملہ حل کیا جائے۔
پارلیمنٹ کی خود مختاری کیلئے مخصوص نشستیں الاٹ کی جائیں، سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایات کے مطابق وہ آزاد ارکان کو کسی بھی جماعت میں شمولیت کا اختیار دیں۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق پارلیمنٹ نے الیکشن ترمیمی ایکٹ 7 اگست کو منظور کیا، پارلیمنٹ کا منظور کردہ ایکٹ صدر کے دستخط کے بعد نافذ العمل ہو چکا ہے۔
ایکٹ کے تحت جس نے کاغذات نامزدگی کیساتھ پارٹی سرٹیفکیٹ نہیں دیا وہ آزاد تصور ہوگا۔