پشاور، وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو پھر نشانے پر لے لیا گیا ہے۔
علی امین گنڈاپور کی جانب سے مریم نواز پر عورت کارڈ استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے یہ کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں جلسے کیوں کروں؟ نواز شریف جب سزا کے بعد بیرون ملک تھے تو مریم نواز پنجاب میں جلسے کررہی تھیں، ہم نے تو انہیں کبھی نہیں روکا۔
وزیراعلیٰ پختونخوا کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی خواتین جیل میں ہیں، کیا وہ عورت نہیں؟ کیا پورے پاکستان میں صرف ایک عورت مریم نواز ہی رہ گئی ہیں؟
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس کو دوبارہ وارننگ دیتے ہیں کہ انہیں روکا گیا تو جواب دیں گے، ایک صوبے کے الیکٹڈ وزیراعلیٰ کے راستے روکنے کے لیے کنٹینرز لگائے جارہے ہیں، وہ کس کے وسائل ہیں؟ وہ وزیراعلیٰ ہیں اپنے وسائل ڈنکے کی چوٹ پر استعمال کریں گے۔
دوسری جانب پشاور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران سابق وزیراعظم شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ فاٹا انضمام کا فیصلہ نیک نیتی سے کیا تھا لیکن اندازہ نہیں تھا کہ قبائلیوں کو حقوق سے محروم رکھا جائے گا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں کمزور ہیں، ملک آئین کے مطابق نہیں چل رہا، سیاسی جماعتوں کو دشمنی اور اختلافات ختم کرنے ہونگے۔