کراچی، سندھ ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ شہریوں کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا، آئین نے ضمانت دی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ میں مختلف علاقوں سے لاپتہ 6 شہریوں کی بازیابی کے حوالے سے درخواستوں کی سماعت ہوئی، اس موقع پر تفتیشی اداروں کی رپورٹس پر عدالت کی جانب سے عدم اطمینان اور اظہار برہمی کیا گیا۔
جسٹس سندھ ہائیکورٹ نعمت اللہ پھلپھوٹو کی جانب سے ریمارکس دیتے ہوئے یہ کہا گیا ہے کہ روایتی رپورٹس تیار کر کے آپ عدالت کو مطمئن نہیں کر سکتے۔
عدالت میں تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی اور ٹاسک فورس کے متعدد اجلاس ہو چکے ہیں، تمام اقدامات کیے جا رہے ہیں، پاکستان بھر کی جیلوں اور دیگر اداروں کو خطوط لکھے ہیں۔
دوران سماعت سرکاری وکیل نے کہا کہ متاثرہ خاندان کی مالی معاونت کی منظوری دی جا چکی ہے۔
سندھ ہائیکورٹ میں مالی معاونت کی پیشکش پر اہلخانہ برہم ہو گئے۔
اہلِخانہ کے مطابق ہمیں محمد طاہر چاہیے، حکومت جتنی امداد دیتی ہے اس سے زیادہ ٹیکس ادا کرتے ہیں، درخواست گزار کا کہنا ہے کہ محمد طاہر کراچی کے علاقے نیو ٹاؤن سے 2018 سے لاپتہ ہے۔