اسلام آباد، پی ٹی آئی کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ سیاستدان کو ہمیشہ الیکشن اور موت کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
عمران خان سے جیل میں ملاقات کی اجازت نہ ملنے اور توہین عدالت کیس کی سماعت نہ ہونے پر عمر ایوب اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے، جہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ دو دن پہلے درخواست دائر کی تھی، مگر ابھی تک کیس کی سماعت نہیں ہو سکی، تاہم درخواست کا دائری نمبر لگ چکا ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ دو دن قبل ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اور پارٹی قیادت موجود تھی۔ چیف جسٹس کے پاس پیش ہونے کی کوشش کی تھی، مگر وہ شاید جمعہ کی وجہ سے وہاں موجود نہیں تھے۔
انہوں نے بتایا کہ پٹیشن کو دائری نمبر مل چکا ہے، مگر ابھی تک تاریخ نہیں دی گئی، اس سے قبل بھی ہمارے کیسز یہاں پر لگ چکے ہیں، اور پھر ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا، جس پر کسی نے کوئی اعتراض نہیں کیا تھا۔
عمر ایوب نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر گرفتار پی ٹی آئی رہنما سیاسی قیدی ہیںاور میرے خلاف بسکٹ چوری تک کے مقدمات درج کیے گئے ہیں، ہم انصاف کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے آئے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم ریاست کا حصہ ہیں، لیکن اس حکومت کی جو تعریف ہے، وہ بالکل مختلف ہے، عقل سے عاری لوگوں کو مشورہ دیا کہ آئین کا مطالعہ کریں تاکہ انہیں سمجھ آئے کہ ریاست کیا ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہارڈ اسٹیٹ نہیں ہے، کیونکہ یہاں قانون کی حکمرانی نہیں، بلکہ جنگل کا قانون رائج ہے۔ بانی پی ٹی آئی نہ ڈھیل مانگتے ہیں نہ ہی کسی ڈیل کو قبول کرتے ہیں، اور ان کی بہنوں کو سیاست میں لانا غیر قانونی ہے، کیوں کہ وہ فیملی ممبر کی حیثیت سے ملاقات کر رہی ہیں۔
عمر ایوب نے اپنے استعفے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدان کو ہمیشہ الیکشن اور موت کے لیے تیار رہنا چاہیے، پی ڈی ایم حکومت میں دھاندلی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میرے خلاف امیدوار ہار چکے ہیں، لیکن ریموٹ کنٹرول والے انہیں چین نہیں لینے دے رہے۔