بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے سے سب واضح ہو گیا ہے۔
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نیب ترامیم کیس چل رہا تھا، تب بھی کہا ہماری درخواستیں سنیں لیکن نہیں سنا گیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن سے تحریک انصاف کو باہر رکھنا اور پارٹی کو اڑا دینے کی کوشش تھی، اب سب کچھ بے نقاب ہو چکا ہے، پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سے جمہوری طریقے سے کیس لگنے کی خلاف ورزی کی گئی۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ عدلیہ کی آزادی کے حق میں جمعرات کو احتجاج کریں گے، جمعے کو ہمارا اپنا احتجاج ہے اور ہفتے کو راولپنڈی میں جلسہ کریں گے، جلسے کی اگر اجازت نہ دی گئی تو احتجاج ہوگا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ماتحت عدلیہ مکمل طور پر ان کے کنٹرول میں ہے، جو جج کنٹرول نہیں ہوتا اس کو ٹرانسفر کر دیا جاتا ہے، جج 9 مئی کے کیسز کا فیصلہ دینے لگا تو اس کو بھی تبدیل کر دیا گیا۔
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پاکستان مکمل طور پر پولیس اسٹیٹ بن چکا ہے، یہ وہ مارشل لاء ہے جو ضیاء اور مشرف کے مارشل لاء سے بھی زیادہ سخت ہے۔