سابق وفاقی وزیر فواد چودھری توہین الیکشن کمیشن کے مقدمہ میں بری ہو گئے، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا نے کیس کا فیصلہ سنایا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو چیف الیکشن کمشنر کو "منشی” کہنے کے مقدمے میں بری کر دیا ہے۔ فواد چوہدری پر الزام عائد تھا کہ انہوں نے چیف الیکشن کمشنر کی توہین کی ہے، تاہم عدالت نے فواد چودھری کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے انہیں بری کر دیا۔
سابق وفاقی وزیر پر الیکشن کمیشن کو منشی کہنے پر تھانہ کوہسانہ میں مقدمہ درج ہوا تھا۔ فواد چودھری اپنے وکیل قمر عنایت راجہ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت وکیل صفائی نے موقف اختیار کیا کہ فواد چودھری کی پریس کانفرنس لاہور میں ہو رہی تھی لیکن مقدمہ یہاں درج ہوا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کیس میں مدعی مقدمہ بھی غیر متعلقہ ہے۔
جس پر عدالت نے فواد چودھری کو توہین الیکشن کمیشن کے مقدمہ میں بری کردیا۔
یاد رہے کہ فواد چوہدری پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے چیف الیکشن کمشنر کی توہین کی تھی، جس کے بعد انہوں نے اپنی بریت کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔
فواد چوہدری نے مقدمے سے بری ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ "ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے آج مجھے بری کر دیا ہے۔ مجھ پر یہ الزام لگایا گیا تھا کہ میں نے چیف الیکشن کمشنر کی توہین کی ہے۔