جمعہ, 25 اپریل , 2025

درختوں کی کٹائی میں ملوث ملازمین کو نوکریوں سے برخاست کر دینا چاہیے، قاضی فائز عیسیٰ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا ہے کہ درختوں کی کٹائی میں ملوث ملازمین، افسران کو نوکریوں سے برخاست کر دینا چاہیے۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان فائز عیسٰی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے مردان میں شیشم کے قیمتی درختوں کی کٹائی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

latest urdu news

سپریم کورٹ نے پختونخوا حکومت سے محکمہ جنگلات کے 5 سالہ بجٹ، محکمہ جنگلات کے ملازمین اور کے پی میں اجازت کیساتھ اور غیر قانونی طور پر کاٹے گئے درختوں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔

عدالت عظمٰی نے کے پی میں جنگلات اگانے کے معاملے پر بھی 5 سالہ تفصیلات طلب کر لی ہیں۔

سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ تیزی کیساتھ جنگلات کو کاٹے جانے کا معاملہ انتہائی سنگین ہے، ملی بھگت سے جنگلات کی کٹائی ہو رہی ہے۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا کہ جنگلات کی تیزی کیساتھ کٹائی سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ بن رہی ہے، جنگلات کی کٹائی سے موسمیاتی تبدیلی پر برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں، ملک بھر میں درخت کاٹ کر بیچے جارہے ہیں۔

جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے اس متعلق مزید ریمارکس دیئے کہ درختوں کی کٹائی میں ملوث ملازمین اور افسران کو نوکریوں سے برخاست کردینا چاہیے، جنگلات کے محکمے کا درختوں کی کٹائی سے بچانے کے علاوہ چائے پینے کا کام رہ گیا ہے۔

بعدازاں سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے کیس کی سماعت 1 ماہ تک ملتوی کردی گئی۔

News Alert Urdu

شیئر کریں:
frontpage hit counter