اسلام آباد، سربراہ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ کیا حکومت کے پاس اختیار ہے کہ وہ اپنے فیصلے خود کر سکے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران سربراہ جے یوآئی مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ آج سیاسی لوگوں کی اہمیت ختم کی جا رہی ہے، فضل الرحمان نے یہ مطالبہ کیا کہ سیاستدانوں کو بااختیار بنائیں اور معاملات انکے سپرد کریں۔
مولانا فضل الرحمن کا یہ کہنا تھا کہ ہر چیز کیلئے فیصل آباد کا گھنٹہ گھر بنا دینا کسی کی ذاتی خواہش ہوسکتی لیکن مسئلے کا حل نہیں، بلوچستان میں ایک ہی دن سکیورٹی اداروں اور عام شہریوں پر حملے کیے گئے۔
سربراہ جے یوآئی کا یہ کہنا تھا کہ بلوچستان کے معاملات کو سنجیدگی سے لیا جائے، خفا لوگوں کی بات کو سناجائے، تاکہ مسائل کا پراپر حل نکالا جاسکے۔
مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ جہاں اسٹیٹ ناکام ہوجاتی ہے، وہاں ہم حالات کنٹرول کرنے لگ جاتے ہیں، کچے کے ڈاکو اسٹیٹ کو باقاعدہ چیلنج کررہے ہیں، پارلیمنٹ میں جو جذبات اختر مینگل کے ہیں وہی ہم سب کے بھی ہیں۔
دوسری جانب مشیرِ اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر علی سیف کا کہنا ہے کہ فارم 47 کی جعلی حکومت کی جانب سے کرکٹ کے میدانوں کو بھی سیاست کی نذر کردیا گیا ہے۔
بیرسٹر علی سیف نے اپنے ایک بیان میں بنگلہ دیش کے خلاف پاکستان کرکٹ ٹیم کی تاریخی شکست پر تبصرہ خیال کیا، بیرسٹر علی سیف نے کہا کہ محسن نقوی کو بورڈ چیئرمین شپ الیکشن میں بدترین دھاندلی کے انعام میں ملی ہے۔