ہفتہ, 26 اپریل , 2025

جلسے سے روکا گیا تو مینارِ پاکستان پر پوری قوم احتجاج کرے گی، عمران خان کا انتباہ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اگر لاہور میں جلسے کی اجازت نہیں دی گئی تو وہ اسے احتجاج میں تبدیل کر دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ سال سے لاہور میں جلسہ نہیں ہونے دیا جا رہا، جو جمہوریت کی تباہی اور آزادی کے خاتمے کا باعث ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جلسہ کرنا ان کا آئینی حق ہے، اور وہ سپریم کورٹ، جمہوریت اور آزادی کے تحفظ کے لیے مینار پاکستان پر بھرپور احتجاج کریں گے۔

latest urdu news

عمران خان نے مزید کہا کہ الیکشن سے پہلے بھی جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی اور اب بھی انہیں روکا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیبلشمنٹ نے اسلام آباد میں جلسہ کرنے کی ضمانت دی تھی، جس کی بنیاد پر انہوں نے جلسہ ملتوی کیا۔ تاہم، ضمانت کے باوجود اسلام آباد کے جلسے میں کنٹینرز لگا دیے گئے اور رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا دنیا میں کبھی کسی کو جلسہ ختم کرنے کا وقت دیا گیا ہے؟

عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد کے جلسے سے متعلق ان کے ساتھ دھوکہ کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر لاہور کے ڈپٹی کمشنر نے جلسے کی اجازت نہ دی تو وہ مینار پاکستان پر احتجاج کریں گے۔

عمران خان نے کہا کہ موجودہ صورتحال جمہوریت کی تباہی ہے، اور یہ کہ مشرف کے مارشل لا کے دور میں بھی ایسی صورتحال نہیں تھی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ مشرف کا الیکشن ان کے مقابلے میں فری اور فیئر تھا، اورمشرف نے بھی میڈیا اور جلسوں پر پابندیاں نہیں لگائی تھیں۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور چیف الیکشن کمشنر مل کر دھاندلی کر رہے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ الیکشن کمیشن بال کراتے ہیں اور چیف جسٹس کیچ پکڑتے ہیں، جبکہ ان کی درخواستیں سنی جا رہی ہیں اور ہماری مسترد ہو رہی ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ الیکشن ایڈمنسٹریٹو عمل ہے، اور کمشنر راولپنڈی کے بیان کی تحقیقات ہونی چاہیے تھی، بجائے اس کے کہ اسے غائب کر دیا جائے۔

عمران خان نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ آئینی ترامیم کے براہ راست فائدہ اٹھانے والے ہیں اور وہ توسیع چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ الیکشن کے ہر کیس کو اپنے پاس رکھ لیتے ہیں، قاضی فائز عیسیٰ کی بیوی نے میرے خلاف بیان دیا ہے، لہذا انہیںمیرے کیسز سے خود کو الگ کر لینا چاہیے۔

عمران خان نے کہا کہ آج ملک میں ایک طرف جمہوریت اور ووٹ کو عزت دینے والے ہیں، جبکہ دوسری طرف بوٹ کو عزت دینے والے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 8 فروری کے الیکشن میں ان کی ضمانتیں ضبط ہوئیں۔ عمران خان نے کہا کہ فراڈ کو چھپانے کے لیے 4 ایمپائرز کیساتھ مل کر یہ سب کیا جا رہا ہے ، اگر انہیں جلسے سے روکا گیا تو پوری قوم مینار پاکستان پر احتجاج کرے گی۔

عمران خان نے کہا کہ وہ حمودالرحمٰن کمیشن رپورٹ کا ذکر اس لیے کرتے ہیں کیونکہ آج بھی ملک میں وہی حالات ہیں جو ماضی میں تھے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ حالات مشرف اور ضیا الحق کے دور میں بھی نہیں تھے، اور اُس وقت پورا مشرقی پاکستان مجیب کے ساتھ کھڑا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یحیی خان نے اپنی ذات اور اقتدار کے لیے مجیب کے خلاف ایکشن لیا، اور 8 فروری کے الیکشن نے واضح کر دیا کہ قوم کہاں کھڑی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ایک طرف قوم ہے جبکہ چھوٹا سا صاحب اقتدار طبقہ جمہوریت اور سپریم کورٹ کو اپنے مفادات کے لیے تباہ کر رہا ہے۔

News Alert Urdu

شیئر کریں:
frontpage hit counter