اسلام آباد،سابق لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے کہا ہے کہ بھارتی سیاسی قیادت نے اپنی فوج پر ایسا دباؤ ڈالا جسے وہ سنبھالنے کے قابل نہیں تھی۔
پاک فوج کے ریٹائرڈ جنرل نے پاک بھارت حالیہ کشیدگی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا، تاہم جب ہمیں جواب دینا پڑا تو بھارت کو سیز فائر کی راہ اپنانا پڑی۔
انہوں نے کہا کہ کل کی کارروائی میں ہم نے اپنے تمام اہداف کامیابی سے حاصل کیے۔ بھارتی قیادت نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی افواج پر وہ بوجھ ڈال دیا جو ان کی بساط سے باہر تھا۔ بھارت کو ملٹری سطح پر ایسا سرپرائز دیا جس کی ان کو توقع نہیں تھی۔
جنرل عامر ریاض نے کہا کہ بھارتی میڈیا اور سرکار نے جھوٹ کا سہارا لیا، جبکہ پاکستان نے ہمیشہ سچائی اور شفافیت کے ساتھ اپنا مؤقف دنیا کے سامنے رکھا۔ ہم نے دشمن کے پانچ طیارے مار گرائے اور امید ہے کہ اب بھارت امن کی راہ اختیار کرے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری جوابی کارروائی نے بھارتی افواج کے حوصلے پر کاری ضرب لگائی۔ خود بھارتی فوج جان چکی ہے کہ ان کی سیاسی قیادت نے ان سے زیادتی کی۔ ہم نے اپنے ائیر ڈیفنس سسٹم کو آشکار کیے بغیر بھارتی ڈرونز کو نشانہ بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ ہماری اسٹریٹجک شراکت داری قائم ہے، اور پاکستان کی مسلح افواج کا مورال ہمیشہ بلند رہا ہے۔ اس وقت افواج اور پوری قوم کا جذبہ عروج پر ہے۔
دوسری جانب سابق سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا کہ بھارت پہلے ہی شکست کا دباؤ محسوس کر رہا ہے، اگر سیز فائر کی خلاف ورزی کی گئی تو دباؤ میں مزید اضافہ ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ بھارت نے پاکستان کی کمزوری کا غلط اندازہ لگایا، جبکہ امریکہ ابتدا میں خاموش رہا لیکن بعد میں سیز فائر کا مطالبہ سامنے آیا، امریکی انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق بھارت کی اندرونی صورتحال انتہائی خراب تھی۔
اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا نے مسلسل جھوٹ بولا اور گزشتہ 25 برسوں میں بھارت میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں میں اکثر ملوث عناصر مقامی تھے، مگر الزام ہمیشہ پاکستان پر لگایا جاتا رہا۔