انسداد دہشتگردی کی عدالت اسلام آباد کے جج اور رہنما پی ٹی آئی شیر افضل مروت کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا ہے۔
عدالت میں پیشی کے موقع پر رہنما پی ٹی آئی شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ رش کی وجہ سے میری سانس رک رہی تھی تو ایک کارکن کو مکا مارا جو میڈیا میں چلا۔
اس موقع پر انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے رہنما پی ٹی آئی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا مکا تو ویسے بھی مشہور ہے۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پولیس تو جلسہ گاہ آئی ہی نہیں، پولیس کا جلسہ گاہ میں کیا کام؟ کیا ممکن ہے وزیراعلیٰ کی سکیورٹی سے اسلحہ چھین کر پولیس کی کنپٹی پر رکھا جائے؟
معزز جج کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ بھی تو بڑا اہم عہدہ ہے، رہنما پی ٹی آئی نے کہا شعیب شاہین تو بٹیر نہیں رکھتا، پستول کہاں سے رکھے گا، شریف آدمی ہے، البتہ میں پستول رکھتا ہوں کیونکہ میں دشمن دار آدمی ہوں، لیکن جلسے میں میرے پاس کوئی ہتھیار نہیں تھا۔