لاہور، آرٹیکل 63 اے فیصلہ کالعدم قرار دیئے جانے پر سابق وزیر اعلیٰ پنجاب ا ور نائب صدر مسلم لیگ (ن) حمزہ شہباز شریف کا ردِ عمل بھی سامنے آگیا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف کی جانب سے اپنے ردِ عمل میں یہ کہا گیا کہ آرٹیکل 63 اے کا فیصلہ کالعدم قرار دیکر سپریم کورٹ نے آئین کو دوبارہ لکھنے کے عمل کو غلط قرار دیا گیا، گزشتہ فیصلے کو بنیاد بنا کر پنجاب میں حکومت کو گرایا گیا تھا۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ جمہوری عمل کا راستہ روکنے کے حربے کو سپریم کورٹ کی جانب سے کالعدم قرار دیا گیا ہے۔
حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ آئین کی تشریح کے بجائے اس میں تحریف کی گئی تھی، معزز عدالت کے متفقہ فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
دوسری جانب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان پہلے اپنی ذات کو ذہنی غلامی سے تو آزاد کروائیں۔
سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ بزدلی یہ ہے کہ آپ غریبوں کو مروانے کے لیے احتجاج کررہے ہیں، یہ چاہتے ہیں کہ معصوم پاکستانیوں کا خون
بہے، پی ٹی آئی کو لاشیں چاہئیں، سابق وزیراعظم آزادی کی کوشش کے لیے پہلے اپنے بیٹوں کو واپس بلائیں۔