اسلام آباد، پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آئینی عدالت کا معاملہ پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے اور پیپلز پارٹی فوجی عدالتوں کے حق میں نہیں ہے۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا سابق وزیراعظم پاکستان کا ملٹری ٹرائل چلانے کے لیے یہ دیکھنا ہوگا کہ ان کے خلاف شواہد کیا ہیں؟
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سزائے موت کے خلاف ہے اور صدارتی معافی کا اختیار بھی پیپلز پارٹی کے ہی پاس ہے۔
ایک سوال کے جواب پر بلاول بھٹو کا یہ کہنا تھا کہ ملک میں یہ کھیل کھیلنا چاہیے تھا کہ کون بنے گا وزیراعظم، لیکن کھیل یہ کھیلا گیا کہ کون بنے گا آرمی چیف۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آئینی حدود سے باہر نکل کر کھیلنے والے اداروں کو واپس آئینی حدود میں آنا ہوگا۔
جب بلاول سے پوچھا گیا کہ 25 اکتوبر آئینی ترامیم کی ڈیڈ لائن ہے؟ تو جواب میں انہوں نے کہا 25 اکتوبر تک ترامیم ہوگئیں تو معاملہ بھی اچھے طریقے سے حل ہوجائے گا، ترامیم نہ ہوئیں تو حالات شاید کسی کے کنٹرول میں نہ رہیں۔