چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کے حوالے سے کوئی مسودہ شیئر نہیں کیا گیا۔
اسلام آباد، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم کے حوالے سے ہمارے ساتھ کوئی مسودہ شیئر نہیں کیا گیا۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارا مطالبہ تھا قانون کا مسودہ ہمیں دیا جائے ہم اسے دیکھیں گے،مسودہ لیک ہونے کے بعد ان سے کوئی بھی بندہ اتفاق رائے نہیں کرسکتا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ یہ ججز کی مرضی کے خلاف ٹرانسفر کریں گے، ججز کو جب مرضی ٹرانسفر کر دیا جائے گا، اگر کوئی جج نہیں جائے گا تو اس سے استعفیٰ لے لیا جائے گا اس سے عدلیہ پر قدغن لگ جائے گی۔
بیرسٹر گوہر کا یہ کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سے سارے اختیارات لیے جا رہے ہیں، متوازی عدالتیں کیسے چل سکیں گی، آئینی ترامیم کے معاملے پر سب جماعتوں کو آن بورڈ لینا چاہیے تھا، اگر قانون کا ڈرافٹ نہیں ہے تو اتفاق رائے کیسے پیدا ہوسکے گا۔
دوسری جانب رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا کہ یہ آئینی ترمیم آرٹیکل 8 میں کی جارہی ہے، آرٹیکل 8 شہریوں کے بنیادی حقوق کے بارے میں ہے، ملٹری کورٹس میں سویلینز کا ٹرائل بھی اسی ترمیم کا حصہ ہے۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے کل بہت حکمت اور دانائی کے ساتھ فیصلہ کیا، مجھے افسوس بلاول بھٹو پر ہے جو اس آئینی ترمیم کے بارے میں علم ہونے کے باوجود جمہوریت کی بات کرتے ہیں۔
اسد قیصرنے کہا کہ بلاول بھٹو کے علم میں ہے اس ترمیم کے ذریعے شہریوں کے بنیادی حقوق سلب کرنے کی بات ہو رہی ہے، اس ترمیم کے بعد بلاول بھٹو کو جمہوریت کی بات نہیں کرنی چاہیے۔