آئینی ترامیم مؤخر کر دی گئیں، سینیٹر اور رہنما ن لیگ عرفان صدیقی کی جانب سے تصدیق کردی گئی ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران عرفان صدیقی کا یہ کہنا تھا کہ ترمیم نہیں بھی آئی تو کوئی قیامت نہیں آجائے گی۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ آئینی ترمیم ہو جائے گی اس میں کوئی رکاوٹ نظر نہیں آتی، سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمن نے وقت مانگا ہے، وہ بہت ساری چیزوں پر مطمئن تھے، مسودے میں کچھ نکات سے اختلاف ہے کہ جو ہر ایک کا حق ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی کا یہ کہنا تھا کہ آئینی مسودہ کبھی پبلک نہیں ہوتا، پہلے یہ ایوان میں پیش ہوتا ہے، قانون مطلوبہ اکثریت مانگتا ہے، ہمارے نمبرز پورے ہیں۔
رہنما ن لیگ کا یہ کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کے نئے سیشن میں ترامیم آ جائیں گی، کمیٹی میں کوئی کسی کا محتاج نہیں، پی ٹی آئی کے ارکان کے پاس ضمانت دینے کے لئے کوئی اتھارٹی موجود نہیں تھی۔
عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف والے یہاں متفق ہو کر اڈیالہ چلے بھی جائیں اور عمران خان کہے میں نہیں مانتا تو بات ختم ہو جائے گی، پی ٹی آئی والوں کی مجبوری ہم باخوبی سمجھتے ہیں۔