ٹھٹہ، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ صدر آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں واضح طور پر کہا ہے کہ وہ نہری منصوبوں کے حامی نہیں ہیں۔
ٹھٹہ میں عوامی خطاب کے دوران مراد علی شاہ نے کہا کہ کچھ عناصر جھوٹے پراپیگنڈے کے ذریعے یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ صدر زرداری نے نہری منصوبے کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں سوال کیا کہ کیا یہ لوگ بند کمرے کی باتیں سننے کے لیے سلیمانی ٹوپی پہن کر موجود تھے؟
مراد علی شاہ نے کہا کہ صدر زرداری نے کھلے الفاظ میں پارلیمنٹ میں نہری منصوبوں کی مخالفت کی ہے۔
یاد رہے کہ دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے خلاف مختلف سیاسی اور سماجی تنظیموں کی جانب سے احتجاج جاری ہے، جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی بھی اس منصوبے کی سخت مخالفت کر رہی ہے۔
دوسری جانب پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے نہروں کے معاملے پر صدر آصف علی زرداری اور پاکستان پیپلز پارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صدر زرداری نے یا تو سندھ کے عوام کے پیٹ میں چھرا گھونپا ہے یا پھر ان کی یادداشت جواب دے گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر صدر پاکستان آصف علی زرداری کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں تو وہ ملک کے اعلیٰ عہدے پر کیوں بیٹھے ہیں؟ انہیں فوری طور پر مستعفی ہوجانا چاہیے۔