کراچی واٹر کارپوریشن کی ٹینکر سروس معطل کر دی گئی ہے جبکہ تمام 7 ہائیڈرنٹس سے ٹینکر غائب ہوگئے ہیں۔
واٹر بورڈ حکام کے مطابق لانڈھی اور شیرپاؤ ہائیڈرنٹس میں پانی کی فراہمی نہیں ہو رہی، جبکہ نیپا اور صفورہ ہائیڈرنٹس سے ایمرجنسی سروسز اور اسپتالوں کو پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ بلدیہ، کیماڑی اور سخی حسن ہائیڈرنٹس پر پانی موجود ہے، تاہم ٹینکرز دستیاب نہیں ہیں، یاد رہے کہ گزشتہ رات 8 واٹر ٹینکرز کو جلایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ کراچی میں پانی کی کمی کے چند اہم اسباب ہیں، پانی کی تقسیم میں عدم توازن، مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی میں فرق ہے، بعض علاقوں میں زیادہ پانی فراہم کیا جاتا ہے، جبکہ دیگر علاقے پانی کی کمی کا شکار ہیں۔
کراچی میں پانی کے ذخائر جیسے کہ ہائیڈرو ورک پروجیکٹس اور ریزروائرز کی کمی کی وجہ سے پانی کی فراہمی پر اثر پڑ رہا ہے، واٹر بورڈ کی کارکردگی پر سوالات اُٹھتے رہے ہیں، خاص طور پر پانی کی تقسیم میں شفافیت کی کمی اور ٹینکر سروس کی معطلی نے مسائل کو بڑھا دیا ہے۔
زیادہ پانی کا استعمال، کراچی کی بڑھتی ہوئی آبادی اور صنعتی ترقی نے پانی کی طلب میں اضافہ کیا ہے، جس کی وجہ سے پانی کی کمی کا مسئلہ اور زیادہ شدید ہوگیا ہے۔