لندن میں جاری عالمی شہرت یافتہ ومبلڈن ٹینس ٹورنامنٹ نے اپنی 148 سالہ تاریخ میں پہلی بار ایک بڑی تبدیلی کرتے ہوئے لائن ججز کو ختم کر دیا ہے۔ اس تاریخی اقدام کے تحت اب میچز کی نگرانی مکمل طور پر جدید الیکٹرانک سسٹم کے ذریعے کی جائے گی، جو دنیا بھر کے دیگر بڑے ٹینس ایونٹس میں پہلے ہی استعمال ہو رہا ہے۔
ومبلڈن کی سی ای او سیلی بلون مے نے اس پیش رفت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ وقت کی ضرورت تھا، اگرچہ برسوں پرانی روایت کو خیرباد کہنا افسوسناک ہے، لیکن ٹیکنالوجی کی جانب منتقلی سے کھیل میں شفافیت اور تیزرفتاری کو یقینی بنایا جا سکے گا۔
ادھر لندن میں شدید گرمی کی لہر کے دوران مقابلے جاری ہیں، جہاں درجہ حرارت 33 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا، جس کے باعث کھلاڑی شدید پسینے میں شرابور دکھائی دیے۔
ٹورنامنٹ کے مینز سنگلز کے پہلے راؤنڈ میں ایک بڑا اپ سیٹ دیکھنے کو ملا، جہاں فرانس کے بینجمن بونزی نے روس کے معروف کھلاڑی ڈینیئل میدودیو کو چار سیٹس میں شکست دے کر ایونٹ سے باہر کر دیا۔ پہلا سیٹ بونزی نے 7-6 سے جیتا، دوسرا میدودیو نے 6-3 سے اپنے نام کیا، لیکن بقیہ دونوں سیٹس 7-6 اور 6-2 سے بونزی کے حق میں رہے۔
ویمنز سنگلز میں برطانیہ کی ایما راوڈوکانو نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ہم وطن می می زو کو شکست دی اور ٹورنامنٹ کے دوسرے راؤنڈ میں جگہ بنائی، جس پر مقامی شائقین نے بھرپور خوشی کا اظہار کیا۔
یاد رہے کہ ومبلڈن نہ صرف ٹینس بلکہ کھیلوں کی دنیا میں ایک تاریخی حیثیت رکھتا ہے۔ اس میں لائن ججز کا کردار ہمیشہ سے اہم رہا ہے، تاہم ٹیکنالوجی کے اس دور میں روایتی انداز کو ترک کرتے ہوئے شفاف اور جدید نظام کو اپنانا اب ناگزیر بنتا جا رہا ہے۔