لاہور، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے آٹزم سے متاثرہ بچوں کی تعلیم، تربیت اور بحالی کے لیے اپنی مکمل حمایت اور عزم کا اظہار کیا ہے۔
اپنے خصوصی پیغام میں مریم نواز شریف نے آٹزم سے متاثرہ بچوں کو عیدالفطر کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پہلی بار پنجاب بھر میں 40 ہزار بچوں کو عید کے تحفے دیے گئے ہیں، آٹزم میں مبتلا بچے کسی بیماری کا شکار نہیں بلکہ خصوصی صلاحیتوں کے حامل ہوتے ہیں۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں پہلی مرتبہ خصوصی تعلیم اور خصوصی بچوں کو حکومتی ترجیحات میں شامل کیا گیا ہے، ان کے لیے روزگار پروگرام اور”رائزنگ اسٹار کارڈ“ متعارف کرانے پر کام جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لاہور میں پاکستان کا پہلا سرکاری آٹزم اسکول تیزی سے تکمیل کے مراحل میں ہے، جہاں آٹزم کی ابتدائی تشخیص کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی،3سال کی عمر میں آٹزم کی بروقت تشخیص سے بہتر علاج ممکن ہوتا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ خصوصی تعلیم مراکز میں 12 آٹزم یونٹ قائم کیے جا چکے ہیں، جبکہ صوبے کے 27 ڈویژنل پبلک اسکولوں میں بھی آٹزم سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔ خصوصی بچوں کے لیے "پیکڈ فوڈ میل” پروگرام شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ اسپیشل ایجوکیشن سینٹر آف ایکسیلنس میں جدید ڈیجیٹل ٹچ اسکرینز نصب کی جا رہی ہیں، جبکہ اسپیشل ایجوکیشن انفارمیشن سسٹم، خصوصی ہیلپ لائن 1162 اور ایک موبائل ایپ بھی فعال کر دی گئی ہےعلاوہ ازیں 28 خصوصی تعلیمی اداروں کو "سینٹر آف ایکسیلنس برائے اسپیشل ایجوکیشن” میں اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ذہنی طور پر متاثرہ خصوصی بچوں کے لیے ان کی ضروریات کے مطابق نیا نصاب تیار کر لیا گیا ہے، جبکہ خصوصی تعلیمی مراکز میں نگرانی اور تحفظ یقینی بنانے کے لیے 3450 سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جا رہے ہیں، خصوصی بچوں کے تحفظ کو مزید مؤثر بنانے کے لیے اسکولوں، مراکز اور بسوں میں بھی اضافی کیمرے لگائے جا رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب میں پہلی مرتبہ خصوصی تعلیم کے بجٹ کو مخصوص کر کے تحفظ دیا گیا ہے، آٹزم سے متاثرہ بچوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی لانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔