جمعہ, 25 اپریل , 2025

نو ماہ بعد خلا سے امریکی خلابازوں کی واپسی کیسے ممکن ہوئی؟

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن: ناسا کے خلا باز بُچ ولمور اور سُنی ولیمز نو ماہ کے طویل خلائی مشن کے بعد منگل کے روز کامیابی کے ساتھ زمین پر واپس آ گئے۔

نو ماہ تک خلا میں پھنسے رہنے کے بعد ناسا کے دو خلا باز بالآخر زمین پر واپس پہنچ گئے۔ ناسا کے کمرشل کریو پروگرام کے مینیجر سٹیو سٹیچ نے ایک نیوز کانفرنس میں تصدیق کی کہ دونوں خلا باز بیری ولمور اور سُنیتا ولیمز خیریت سے ہیں اور ان کا طبی معائنہ کیا جا رہا ہے۔ یہ مشن دراصل صرف آٹھ دن کے لیے تھا، مگر تکنیکی مسائل کے باعث خلابازوں کو خلا میں نو ماہ گزارنے پڑے۔

latest urdu news

یہ دونوں خلاباز پانچ جون 2023 کو ناسا کے بوئنگ اسٹار لائنر کیپسول میں سوار ہو کر بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (ISS) کے سفر پر روانہ ہوئے تھے۔ تاہم، خلائی گاڑی میں تکنیکی مسائل سامنے آئے، جن کی وجہ سے اسے واپس لانے کے لیے غیر محفوظ تصور کیا گیا۔ ناسا اور بوئنگ کے انجینئرز نے کئی ماہ خلا میں اور زمین پر ٹیسٹ کیے، تاکہ خرابیوں کی شناخت اور حل تلاش کیا جا سکے۔

خلابازوں کی واپسی کیسے ممکن ہوئی؟

بالآخر، ناسا نے ان خلابازوں کو سپیس ایکس کے کیپسول کے ذریعے زمین پر واپس لانے کا فیصلہ کیا۔ واپسی کا یہ سفر 17 گھنٹوں پر مشتمل تھا اور خلابازوں کی محفوظ لینڈنگ کے بعد انہیں طبی معائنے کے لیے لے جایا گیا۔

خلاء میں اتنا وقت گزارنے کے اثرات؟

ماہرین کے مطابق، خلا میں طویل قیام سے مائیکرو گریویٹی (وزن میں کمی) اور تابکاری کے باعث انسانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ دونوں خلا بازوں کو زمین پر واپس آتے ہی طبی معائنے اور مخصوص بحالی کے عمل سے گزارا جا رہا ہے۔

بوئنگ اور ناسا کی مشکلات

یہ مشن ناسا کے اس پروگرام کا حصہ تھا، جس کے تحت اس نے بوئنگ اور سپیس ایکس کے ساتھ اربوں ڈالر کے معاہدے کیے تھے، تاکہ تجارتی خلائی پروازوں کا آغاز کیا جا سکے۔ تاہم، بوئنگ کا پہلا عملہ بردار مشن مختلف مسائل کا شکار رہا، جبکہ سپیس ایکس نے اب تک ناسا کے لیے نو کامیاب مشن بھیجے ہیں۔

یہ مشن ایک بڑے چیلنج کا شکار رہا، لیکن خلابازوں کی کامیاب واپسی نے ناسا کے خلائی سفر میں ایک نیا باب رقم کر دیا ہے۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter