پاکستان میں اسرائیلی پروڈکٹس کے بائیکاٹ سے شروع ہونے والا ٹرینڈ اب خطرناک شکل اختیار کرچکا ہے۔ شیخوپورہ میں غیرملکی فاسٹ فوڈ چین ریسٹورنٹ میں کام کرنے والے شخص کو گولی مار کر قتل کردیا گیا۔
شیخوپورہ میں گزشتہ شب ایک بین الاقوامی فوڈ چین کے ریسٹورنٹ پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، جس میں ایک ملازم جاں بحق ہوگیا۔ واقعہ لاہور بائی پاس چوک کے قریب پیش آیا، جہاں دو نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے ریسٹورنٹ کے کچن میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کی۔ اس فائرنگ کی زد میں آ کر 45 سالہ آصف نواز جاں بحق ہوا، جو بستی خان کالونی کا رہائشی تھا۔ پولیس کے مطابق آصف نواز اس وقت چھٹی پر تھا مگر کسی وجہ سے رات کو فوڈ چین پر موجود تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے دوران ہوٹل کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ آصف نواز اس وقت ریسٹورنٹ کے دروازے پر کھڑا تھا جب حملہ آوروں نے گولیاں چلائیں۔ گولیاں لگنے کے بعد وہ زخمی حالت میں اندر کی طرف بھاگا لیکن جانبر نہ ہو سکا۔ آصف کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کر دیا گیا، اور بعد ازاں مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
واقعے کے بعد پولیس نے تھانہ ہاؤسنگ کالونی میں دو نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ مقدمے میں قتل، ہوٹل پر حملے اور انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ پنجاب فارنزک ایجنسی اور پولیس کرائم سین یونٹ نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔
ڈی پی او شیخوپورہ بلال ظفر نے جیو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ حملے سے قبل اس فوڈ چین کے باہر مختلف گروپوں کی جانب سے مظاہرے کیے جا رہے تھے، جن میں ہوٹل کو بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ مظاہروں میں ایک مذہبی جماعت کے کارکنان بھی سرگرم نظر آئے۔ واقعے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 25 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے، جن میں سے اکثر کا تعلق مذکورہ جماعت سے بتایا گیا ہے۔ پولیس نے مظاہروں میں اشتعال انگیزی کرنے والوں کی بھی نگرانی شروع کر دی ہے تاکہ اصل محرکات کا پتہ لگایا جا سکے۔